زبانیں

چوتھا ویڈیو سبق

چوتھا سبق

جب ہم نے اس کے بارے میں بات کی کہ یسُوع نے مر کر کیا حاصل کیا تو ہم نے دیکھا کہ اپنے بارے میں ان کے دعووں پر بھروسہ کرنا ہمیں اس کے وعدوں تک رسائی فراہم کرتا ہے لیکن اس کے وعدوں کو ہماری زندگیوں میں حقیقی بننے کے لیے ہمیں رویہ اور طرز عمل میں بھی تبدیلی کی ضرورت ہے۔

تبدیلی اس کو پڑھنے اور اس پر بھروسہ کرنے سے شروع ہوتی ہے کہ وہ اپنے بارے میں کیا کہتا ہے اور وہ ہمارے بارے میں کیا کہتا ہے۔ یہاں کچھ مثالیں ہیں جو یسُوع اپنے بارے میں کہتا ہے اس کے برعکس جو وہ ہمارے بارے میں کہتا ہے۔

  1. یسُوع کی ذات کامل ہے۔ ہم برائیوں سے بھرے ہوئے ہیں۔
  2. یسُوع نے ہم سے محبت کی۔ ہم اس سے نفرت کرتے تھے۔
  3. یسُوع نے ہمیں چنا ہے۔ ہم نے اسے رد کر دیا۔
  4. یسُوع نے خُدا کی مکمل فرمانبرداری کی۔ ہم نے خُدا کے قوانین کے خلاف بغاوت کی۔
  5. یسُوع نے خوشی سے اپنے دشمنوں کے دُکھوں کی برداشت کی ۔ ہم اپنے پیاروں کے لیے بھی تکلیف اٹھانے کو تیار نہیں ہیں۔
  6. یسُوع سب سے بڑا خادم تھا۔ ہم خدمت نہیں کرنا چاہتے بلکہ خدمت کرانا چاہتے ہیں۔
  7. یسُوع مرُدوں میں سے جی اٹھے۔ ہم اپنی گناہ کی قبروں میں رہنا چاہتے ہیں پھر بھی امید ہے کیونکہ یسُوع ہمیں اپنی زندگی پیش کرتا ہے۔

یسُوع خُدا ہے اورحقیقی انسان بھی ہے ۔ وہ اب تک زندہ رہنے والا سب سے بڑا انسان ہے اور اس نے ہم سے محبت کرنے اور ہم سے محبت کرنے کا انتخاب کیا جب کہ ہم اس کے دشمن تھے۔

عاجزی کے ساتھ اس کے پاس آئے بغیر کوئی بھی یسُوع کے ذریعے تبدیل نہیں ہو سکتا۔ یسُوع کوئی جادوئی منتر نہیں ہے۔ وہ ایک ایسا شخص ہے جو ہمارے ذہن کے ہر خیال کو جانتا ہے۔

بائبل کہتی ہے کہ خُدا مغروروں کی مخالفت کرتا ہے لیکن عاجزوں کو فضل دیتا ہے۔ اگر ہم یسُوع سے رجوع کرتے ہوئے اسے صرف اپنی مرضی کے حصوُل کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں تو ہم کبھی بھی اس کا خیرمقدم نہیں کریں گے۔ جب تک ہم اپنی برائی سے باز آجائیں اور اس کی بھلائی کے کام کو قبول نہ کر لیں ہم اسے کبھی نہیں جان سکیں گے اور نہ ہی اس کے وعدوں کا فائدہ اُٹھا سکیں گے۔

بُرائی پر پشیمانی کا یہ رویہ یسُوع کی نیکی کے لیے پرجوش خواہش کے ساتھ اور اُس کے وعدوں پر پختہ بھروسا ہمارا نیا معمول بن جاتا ہے۔ جب ہم بائبل میں اُس کی باتوں کو پڑھتے ہیں پھر دُعا کرتے ہیں اور اُس کی مرضی تلاش کرتے ہیں تو ہمارے رویے مغرُوری سے عاجزی میں بدل جاتے ہیں ہم اس کی طرح بننے لگتے ہیں۔

یسُوع ہمارے دلوں کو دیکھتا ہے۔ ہمیں برائی سے نفرت کرنے اور اس کے بدلے اس کی بھلائی کی خواہش کرنے کی ضرورت ہے۔ پھر جب ہم یسُوع کو معاف کرنے کو کہتے ہیں، تو وہ کرے گا۔

جب ہم حقیقی عاجزی کے ساتھ اس کے پاس جاتے ہیں تو وہ ہماری شکستگی میں ہم سے ملتا ہے اور ہمارے دلوں کو پاک کرنے لگتا ہے۔ یہ تب ہوتا ہے جب ہم اپنے آپ کو ایمانداری سے دیکھتے ہیں اور اپنی زندگی اس سچائی کے ساتھ گزارتے ہیں جسے خُدا نے ہمیں پیار کرنے اور اپنی نیکی میں بڑھنے کے لیے چنا ہے کہ خُدا ہمیں زندگی، خوشی اور محبت دیتا ہے۔

کیا یہ خوبصورت نہیں ہے کہ وہ ہمیں اس عمل میں کیسے شامل کرتا ہے؟

اگر تم اپنی برُائی پر شرم محسوس کرتے ہو تو اچھا ہے ! اس کے پاس دوڑو۔ عاجزی میں گھٹُنے ٹیکیں اور اپنے آپکو سچائی سے اُسکے حضور پیش کریں۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یسُوع محبت کے ساتھ آپ کا پیچھا کر رہا ہے۔

اپنی بُرائی سے باز آئو اور اس کے بجائے یسُوع کی طرف رجوع کرو۔ اپنے آپ کو بائبل میں چھپا لیں ۔ اپنے آپ کو عبادت میں مگن کر دیں۔ غور کریں کہ یسُوع کون ہے اور وہ آپ میں اور آپ کے ذریعے کیا کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔ اور اب آپ اس کے ساتھ قریبی دوستی میں رہ سکیں۔ یاد رکھیں کہ اس کی محبت اور وعدے ہی آپ کو پاکیزہ زندگی گزارنے کی طاقت اور اختیار دیتے ہیں۔

یہ ایک مستقل روزانہ کا عمل ہے۔ جب آپ ناکام ہوجاتے ہیں تو جرم یا نا امیدی کے احساس میں نہ پھنسیں۔ جس لمحے آپ ناکام ہوتے ہیں اُس لمحہ میں آپ کو سب سے زیادہ خُدا کی طرف رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ خیال کہ آپ کی برُائی خُدا سے زیادہ طاقتور ہے مضحکہ خیز اور قابل فخر ہے۔ یسُوع نے آپ سےاُس وقت محبت کی جب آپ اس کے خلاف رہتے تھے۔ یقیناً اب بھی تمہیں معاف کر دے گا کیونکہ اب تم اُسکی اُمت ہو وہ تمہاری برائی سے زیادہ طاقتور ہےجتنا تم اپنے آپ سے محبت کرتے ہو وہ اُس سے کہیں زیادہ آپ سے پیار کرتا ہے اُس پر ہمیشہ بھروسہ رکھیں وہ آپکو کبھی نہ چھوڑے گا۔

گہرے طور پر دیکھئے::

1 –یوحنا 1، افسیوں 5: 8 اور یوحنا11: 9 - 10 کو پڑھیں، پھر معافی کے بارے میں اپنی سمجھ اور روشنی میں چلنے کا مطلب لکھیں۔ اس کے بارے میں دُعا کریں، پھر ایک قابل اعتماد مسیحی دوست سے ایمانداری سے بات کریں۔ کیا آپ روشنی میں چل رہے ہیں؟ اگر نہیں، تو آج آپ روشنی میں قدم رکھنے کے لیے کیا تبدیلی لا سکتے ہیں؟